حضرت پیر سید جماعت علی لاثانی علی پور سیداں ضلع نارووال

حضرت پیر سید جماعت علی لاثانی 1860 _ 1939 _ علی پور سیداں ضلع نارووال ( آصف علی بھٹی جرنلسٹ ) پیر سید جماعت علی لاثانی 1860 میں علی پور سیداں ضلع نارووال میں پیدا ہوئے ٫ آپ بچپن سےہی قناعت پسند ٫ صبر و تحمل ٫ محنت اور مشقت کے
عادی تھے ٫ آپ کے جد امجد سید محمد سعید نوروز شاہ مغل بادشاہ ہمایوں کے ہمراہ ایران کے شہر شیراز سے ہندوستان تشریف لائے تھے جنہوں نے نارووال کے قریب ڈیرا لگایا اور اس کا نام علی پور سیداں رکھا ٫ پیر سید جماعت علی لاثانی نے ابتدائی تعلیم علی پور سیداں سے ہی حاصل کی ٫ آپ اس دور کے نامور بزرگ مولانا عبد الرشید کے شاگرد تھے آپ نے قرآن وحدیث ٫ فقہ اور تصوف کا علم ان سے حاصل کیا ٫ آپ اہل اللّٰہ کی تلاش میں چالیس چالیس میل کا سفر پیدل طے کرتے ٫ پیر سید جماعت علی لاثانی کو اپنے مرشد سے بے پناہ محبت تھی آپ علی پور سیداں سے پیدل چورا شریف جایا کرتے تھے 1902 میں آپ حج کے سفر پر تشریف لے گئے فریضہ حج ادا کرنے کے بعد جب آپ مدینہ منورہ کی حدود سے 20 کلو میٹر کے فاصلے پر پہنچے تو آپ نے اونٹ کی سواری چھوڑ کر پیدل سفر کرنا شروع کر دیا آنکھوں میں آنسو تھے اور زبان پر عشق مصطفےٰ کے بول تھے ٫ آپ نے برصغیر میں حضرت مجدد الف ثانی ٫ حضرت بو علی قلندر ٫ حضرت بختیار کاکی ٫ حضرت نظام الدین اولیاء ٫ حضرت معین الدین چشتی ٫ حضرت بابا فرید گنج شکر ٫ حضرت داتا گنج بخش کے روضہ اقدس میں حاضری دی اور روحانی فیض حاصل کیا ٫ آپ کی طرز زندگی دیکھ کر اور تقاریر کے اثر سے کئ لوگ دائرہ اسلام میں داخل ہوئے آپ نے 1939 میں وفات پائی ٫ آپ کو علی پور سیداں ضلع نارووال میں سپرد خاک کیا گیا ٫ آپ کا مزار اقدس آج بھی روحانی فیض کا مرکز ہے _ اپ ڈیٹ:چاندی کلاسوالہ

0/Post a Comment/Comments